عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

عصبیت

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
لیس منا من دعا الی عصبیۃ ولیس منا من قاتل عصبیۃ ولیس منا من مات علی عصبیۃ۔ رواہ ابوداؤد
جس نے عصبیت کی طرف دعوت دی وہ ہم میں سے نہیں،
جس نےعصبیت کے لیے جنگ کی وہ ہم میں سے نہیں،
جو عصبیت پر مرا وہ ہم میں سے نہیں ہے
آج روشنیوں کا شہر پھر لہو لہو ہے، لسانی بنیادوں پر تفریق پھیلانے والی سیاست کی وجہ سے ہمیں یہ دن پھر دیکھنا پڑ رہا ہے کہ کلمہ گو مسلمان اپنے کلمہ گوبھائی کا گلا کاٹ رہا ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہم رنگ و نسل و زبان کی بنیاد پر کی جانے والی تفریق کو رد کرتے ہوئے حجتہ الوداع پر دئے گئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم کو اپنی اجتماعی زندگیوں کا نصب العین نہیں بنا لیتے۔
یایہا الناس ا لا ان ربکم واحد وان اباکم واحد الالافضل لعربی علی عجمی ولا لعجمی علی عربی ولا لأسود علی احمر ولا لأحمر علی اسود الا بالتقوی۔(مسند احمد)
اے لوگو!خبردارتمہارا رب ایک ہے اور تمہارا باپ ایک ہے خبر دار!کسی عربی کو عجمی پر یا عجمی کو عربی پر یا کالے کو سرخ پر اور نہ سرخ کو کالے پر کوئی فضیلت حاصل ہے سوائے تقویٰ کے
اللہ ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ آمین
Share

11 Comments to عصبیت

  1. عبداللہ's Gravatar عبداللہ
    August 3, 2010 at 7:47 am | Permalink

    جس ملک میں ٦٢ سال سے عصبیت کی تعلیم دی جارہی ہو عصبیت پر سیاست کی جارہی ہو،جہاں اسلام کے نام پر گردنیں کاٹی جارہی ہوں کمزور پر ہر ظلم روا رکھاجارہا ہو ایک دوسرے کو واجب القتل کہا جارہا ہو وہاں خطبہ حجتہ الوداع اور آپکی اس تحریر کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہ جاتی!

  2. August 3, 2010 at 8:55 am | Permalink

    خوبصورت بات کہی ہے آپ نے
    یہ ہمارے گناہوں کی سزا ہے جو مل رہی ہے

  3. August 3, 2010 at 9:19 am | Permalink

    اللہ تعالی ہم سب کو عصبیت کے مرض اور نسل پرستوں کے شر سے محفوظ رکھے ۔۔ آمین۔

  4. نعمان's Gravatar نعمان
    August 3, 2010 at 10:15 am | Permalink

    آمین

  5. August 3, 2010 at 11:03 am | Permalink

    یہ ہے وہ اسلامیات جس کی ترویج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
    اللہ ہمارے حال پر اپنا خاص رحم فرمائے۔ آمین

  6. August 3, 2010 at 11:14 am | Permalink

    آمین

  7. August 3, 2010 at 11:33 am | Permalink

    ہمارے ملک میں قانون ،سزا اورجزا کا کوئی تصور نہیں ہے اسی لئے ایسے دردناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔

  8. August 4, 2010 at 1:48 am | Permalink

    ہمارا المیہ جہالت بھی ہے جو ذہنوں میں پاکیزہ دعوت کو گھسنے نہیں دیتی ہے اور عصبیت و قوم پرستی جیسی لعنت ہی ان ذہنوں میں با آسانی ڈیرے ڈال لیتی ہے۔
    قوم پرستی کے حوالے سے اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس بارے میں اگر علمائے کرام اپنے خطبات جمعہ میں گفتگو کریں تو لوگوں کو ذہنوں کو اس غلاظت سے پاک کیا جا سکتا ہے۔
    اللہ ہم پر رحم فرمائے۔

  9. August 5, 2010 at 11:37 am | Permalink

    خدا ہم سب کو عصبیت اور قوم پرستی کی لعنت سے بچائے۔ آمین

  10. August 6, 2010 at 12:55 am | Permalink

    Jazzak Allah

  1. By on October 24, 2010 at 6:51 am

Leave a Reply to Kashif Naseer

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>