عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

لاس اینجلس کے ساحل سے لے کر تابہ خاک نیویارک

کہتے ہیں سفر وسیلہ ظفر ہے، کل شام بروز جمعرات، برادرم راشد کامران اور بندہ ناچیز ایک طویل سفر پر روانہ ہو رہے ہیں۔ ارادہ ہے کہ براعظم شمالی امریکہ کے ایک ساحل بحر الکاہل سے بحر اوقیانوس تک کا تقریبا 4000 میل کا سفر کم و بیش پانچ دن میں طے کیا جائے ۔درمیان میں جنوبی ریاستوں سے گذرتے ہوئے اس مختصر وقت میں بائبل بیلٹ اور قدامت  و جدت کے تقابل کا ارادہ ہے ۔دوستوں کے ہاں قیام کا ارادہ ہے اور چونکہ ایک عددایس ایل آر کیمرہ بھی ساتھ ہوگا تو کچھ تصویر کشی کا  شوق بھی پورا کیا جائے گا ۔  گرم پانیوں سے برفیلے طوفانوں کے اس سفر میں تقریبا سولہ ریاستوں سے گذر ہوگا جن میں بلا ترتیب کیلیفورنیا، ایریزونا،نیو میکسیکو، ٹیکساس، لوزیانا، مسیسپی، الاباما، جارجیا، ٹینیسی، کینٹکی، ورجینیا، میری لینڈ، واشنگٹن، ڈی سی، نیو یارک، نیو جرسی اور کنیکٹیکٹ شامل ہیں۔ ان ریاستوں میں سے کچھ میں برفانی طوفانوں کی وجہ سے ہنگامی حالات کا اعلان ہے۔ راشد بھائی کا کہنا ہے کہ گاڑی میں چینوں ‘پہیوں کے سلاسل ‘  کے بغیر سفر کچھ ایسا ہوگا کہ
امیر شہر نے کاغذ کی کشتیاں دیکر
سمندروں کے سفر پر کیا روانہ ہمیں
اس روٹ کی لمبائی کا اندازہ آپ اسطرح لگا سکتے ہیں کہ اگر ہم کراچی سے یہ سفر شروع کرتے تو اختتام مشرقی یورپ کے ملک سلوینیا،اٹلی کے شہر یودین یاجنوب مشرق میں رنگون برما  تک ہو سکتا تھا۔ اس سفر کا نقشہ آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
میری کوشش ہوگی کہ اس سفر میں آنے والی دلچسپ چیزوں کو قلمبند کر سکوں، خصوصا ارادہ یہ ہے کہ راستے میں آنے والی ہر ریاست کی کم از کم ایک مسجد میں‌نماز ادا کی جائے، مقامی مطبخ میں کھانا کھایا جائے اور ہر ریاست کے ستار بخش (اسٹار بکس کا اسم مستعمل) کے ذائقے کی درجہ بندی کی جائے۔ راشد بھائی کا مزید خیال ہے کہ ساوتھ میں اسکارلٹ او ہیرا کی تلاش بھی بعید از امکان نہیں تاہم ہم اس سلسلے میں مہر بہ لب ہیں۔
سفر ہے شرط مسافر نواز بہتیرے
ہزارہا شجرِ سایہ دار راہ میں ہیں


View Larger Map

Share

8 Comments to لاس اینجلس کے ساحل سے لے کر تابہ خاک نیویارک

  1. Azher's Gravatar Azher
    December 29, 2010 at 4:29 pm | Permalink

    Goodluck to you guys. Looking forward to read
    Your comments , views and experience after
    This.

  2. December 29, 2010 at 11:58 pm | Permalink

    اللہ آپ کے سفر کو محفوظ اور آرام دہ کرے اور خوش آئيند بھی

  3. December 30, 2010 at 1:44 am | Permalink

    السلام علیکم

    اللہ تعالی سے دعا ہے کہ آپ اور راشد کامران بھائی کا سفر بخیر و خوبی گذرے ۔ آمین ۔
    کیا آپ لوگ کتب خانوں میں بھی جائیں گے ؟

  4. December 30, 2010 at 2:15 am | Permalink

    ستار بخش خوب ہے
    اس سفر کی تصاویر سے زیادہ میری دلچسپی اس کی روداد سے ہے
    جو آپ قلم بند کریں گے
    بھولیے گا نہیں!۔۔

  5. Ismail Siddiqui's Gravatar Ismail Siddiqui
    December 30, 2010 at 3:49 am | Permalink

    تابہ برف نیویارک کہنا زیادہ مناسب رہتا۔
    یہ سرد رات یہ آوارگی یہ نیند کا بوجھ
    گر اپنے شہر میں ہوتے تو گھر گئے ہوتے

    ویسے بڑی ہمت کی آپ نے۔ مستنصر حسین تارڑ کے سفرناموں کے متعلق کسی دل جلے نےا لکھا تھا کہ اگر ان میں سے مبالغہ آرائی نکال دی جائے تو سوائے تھکن کے کچھ نہیں رہ جاتا ۔ اللہ آپ کو کسی ایسی صورت حال سے بچائے اور آپ کا سفر واقعی وسیلہء ظفر بنائے ۔ آمین

    اپنی نیویارک آمد کے متوقع وقت سے برقی ڈاک کے ذریعہ آگاہ کریں۔۔ دیدہ و دل فرش راہ ۔ ۔

  6. December 30, 2010 at 6:08 am | Permalink

    خیر نال جاؤ تے خیر نال آؤ سائیں۔

  7. امن ایمان's Gravatar امن ایمان
    December 30, 2010 at 9:31 am | Permalink

    میری دعائیں بھی آپ کے ساتھ ہیں۔۔۔۔مجھے سفرنامہ تحریریں پڑھنا بے حد پسند ہیں۔۔۔آپ کی تحریر کا انتظار رہےگا۔

  8. December 30, 2010 at 11:30 am | Permalink

    جناب وقت ہوا چاہتا ہے۔۔
    تمام لوگوں کی نیک خواہشات کا شکریہ اور انشاء اللہ اس سفر کی روداد آپ دائیں اور بائیں دونوں حساب سے پڑھ سکیں گے۔۔ یار زندہ صحبت باقی۔

Leave a Reply

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>