عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

مظلومیت سنڈروم

برا ہو نگوڑے نورڈک آنڈرس کا کہ اس نے مجروحیت کے اس چراغ باصفا کی لو کو پھر سے بھڑکا دیا جسے امتداد زمانہ نے کچھ دیر سے ٹھنڈا کر رکھا تھا۔ اک ثقہ وکٹمالجی طبیب مظلومیت کے اس سنڈروم کی علامات بتاتا ہے کہ جب ہر محراب و منبر سے ایک ہی صداغم و الم بلند ہوتی رہے اور آخبارات و رسائل و جرائد، موقر و غیر موقر اسی پر نوحہ کناں ہوں کہ ہم تو اخیر مظلوم ہیں تو سمجھئے کہ مرض جوبن پر ہے۔ جس طرف نگاہ اٹھاو وہیں دیدہ تر سے صدا آتی ہے کہ مسلمانان تحت ستم بودن، چه کاری انجام دهید؟

ہمارا ماننا ہے کہ نشاط ثانیہ میں اگر کوئی چیز سب سے بڑی رکاوٹ ہے تو ہو ہے یہ مظلومیت سنڈروم یا پھر دوسرا اسٹالکہوم سنڈروم کہ اے اسیرانِ قفس منہ میں زباں ہے کہ نہیں۔

جیسا کہ کفیل بھائی لیفٹ آرم میڈیم فاسٹ بالر کے نیچے لکھا ہوتا ہے، تپڑ ہے تو پاس کرو، ورنہ برداشت کرو، آپ حاسدین کچھ بھی کہیں مگر حقیقت ہے کہ مظلومیت سنڈروم برداشت کا انتہائی درس دیتا ہے، روتے جاو گاتے جاو۔ جب دنیا بھر کے بوگی مین آپ کے پیچھے عفریت کی طرح لگے ہوں تو تبدیلی و انقلاب، اصلاح معاشرہ، ایمان و ایقان، تزکیہ نفس، حسن اخلاق، عدل و انصاف، دعوت دین جیسے خالی خولی الفاظ سے پیٹ تھوڑا ہی بھرتا ہے؟

اے ناصح کیا بکتا ہے، ظالموں مارتے ہو اور رونے بھی نہیں دیتے؟

Share

2 Comments to مظلومیت سنڈروم

  1. July 31, 2011 at 8:21 pm | Permalink

    مدافعانہ ، تھکی ہوئی اور ماضی میں پھنسی سوچ سے آپ کی کیا توقعات ہیں؟
    سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث مشرقی اور مغربی دائیں بازو کی یکسانیت ہے؛ یہ شخص ہم میں سے نہیں جبکہ فلسفہ، خودی اور بے خودی میں محدب عدسہ بھی فرق کرنے سے قاصر ہے اور شہید خود اس بات پر مصر ہے کہ
    پریتم ہم تم ایک ہیں جو، کہن سنن میں دو

  2. Abdullah's Gravatar Abdullah
    August 1, 2011 at 6:32 am | Permalink

    کہاں کے مظلوم ہمارا شمار تو ظالموں میں ہوتا ہے اور وہ بھی کوئی ایسے ویسے ظالم نہیں انٹر نیشنل ظالم!
    🙁
    ’حملہ آوروں نے پاکستان سے تربیت حاصل کی تھی‘
    چین نے الزام لگایا ہے کہ اس کے مغربی خطے سنکیانگ کے شہر کاشغر میں شہریوں پر حالیہ حملے میں ملوث افراد نے پاکستان میں تربیت حاصل کی تھی۔
    http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2011/08/110801_xinjiang_pak_lead_rh.shtml

Leave a Reply to Abdullah

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>