عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

تجریدی خیال اور پکاسو

سیتھ گوڈن کو دور جدید کا ڈیل کارنیگی قرار دیا جائےتو کچھ غلط نا ہوگا۔ان کی نئی ٹکنالوجی اور جدید کاروباری نظریات پر گہری نظر ہے جس کا اثر ان کی تحاریر میں بدرجہ اتم پایا جاتا ہے۔ سیتھ ایک متاثر کن مصنف اور مقرر ہیں‌ جن  کی ندرت خیال اور صاف سیدھی بات کرنے کا ہنر انہیں دور جدید کے دیگر ‘بزنس آف سافٹویر’ اور مارکٹنگ کے مصنفین سے جدا کرتا ہے۔ ان کی ایک نئی کتاب ‘لنچ پن’ راقم کے زیر مطالعہ ہے جس میں‌ سے ایک مختصر اقتباس کا ترجمہ پیش کرتا ہوں۔ یہ پرسپشن یا کسی چیز کے حسی ادراک کے بارے میں ایک بڑا اثر انگیز نظریہ ہے ۔

ایک شخص اسپین میں‌ٹرین کے درجہ اول کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا۔ ٹرین اپنی منزل مقصود کی طرف رواں دواں تھی کہ جب اس نے دیکھا کہ ڈبے میں اس کا ہمسفر کوئی اور نہیں مشہور زمانہ مصور پابلو پکاسو ہے۔ اس شخص نے اپنی تمام ہمت مجتمع کرتے ہوئے کہا کہ،

” محترم پکاسو، آپ ایک عظیم مصور ہیں۔ تو پھر آپ ایسی مخدوش و مسخ شدہ تصویریں‌ کیوں بناتے ہیں جن پر تحریف کا گمان ہوتا ہے۔ جدید آرٹ اتنا عجیب و غریب کیوں ہے؟ آپ صحیح طور پر حقیقی تصویریں کیوں نہیں بناتے؟”

پکاسو نے ایک لمحے کے سکوت کے بعد پوچھا، “تمہارا کیا خیال ہے، حقیقت کیسی ہوتی ہے؟”

اس شخص نے اپنے بٹوے سے بیوی کی تصویر نکالی اور کہا، “یہ دیکھئے، یہ میری اہلیہ ہیں “۔

پکاسو نے مسکرا کر کہا، “اچھا، یہ آپ کی اہلیہ تو بہت چھوٹی اور سپاٹ ہیں”۔

حقیقت اور اسکے مادی ادراک کی یہ ایک اچھی تمثیل ہے۔ سیتھ گوڈن کی کتاب یہاں سے حاصل کی جاسکتی ہے۔

Share

Leave a Reply

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>