عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

نذر حیدرآباد کالونی، کراچی

 ریاست کا خومی ترانہ ہے یہ     سر راہ اک جیل خانہ ہے یہ
یہ نکڑ پہ اک سہ دری ٹین کی      یہ ڈسپنسری بھائ یاسین کی
یہ گھر ایک مرحوم استاد کا     علی اختر حیدرآباد کا
یہ ہر دل میں اسٹیٹ کا ولولہ    یہ ہر شیروانی کا چوڑا گلا
یہ کاڑی کی ڈبی پہ گاڑی کی چھاپ     نکو میری اماں، نکو میرے باپ
اگر چاہ تھی، چائے کو بولتے     تم ایسا بھلا کاے کو بولتے
حسینو میں شاعر ہوں مجھ سے ڈرو     مری شاعری سے بھی گوشہ کرو
میں سو پونڈ کا وزن گل کی ہو تم
میں ایک غیر ملکی ہوں، ملکی ہو تم

شاعر۔ نامعلوم

Share

3 Comments to نذر حیدرآباد کالونی، کراچی

  1. June 24, 2013 at 4:38 pm | Permalink

    خیال سے بھائی عدنان مسعود۔۔۔۔ کہیں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے برا نا مان جائیں۔۔۔
    ویسے یہ شاعری یقیناً کسی حیدرآبادی بھائی کی ہی ہے۔

  2. June 24, 2013 at 10:42 pm | Permalink

    بہت خوب عمدہ ہے۔

    ویسے حیدرآبادی لوگ بہت اچھے ہوتے ہیں اور وہ اس طرح کی چیزوں سے محظوظ ہوتے ہیں۔

Leave a Reply to جواد احمد خان

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>