عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

میدان التحریر بمقابلہ مسجد رابعہ العدویہ

تیس سالہ آمریت کے جبر و استبداد کے بعد سیکیولر و ترقی پسندوں کی جمہوری کامیابی۔ اسلام پسندوں کے پر تشدد مظاہرے اور فوج کا منتخب صدر کو مفاہمت کا الٹی میٹم۔

معاف کیجٗے گا، کچھ الٹا لکھ گیا۔ یہ صورتحال ہوتی تو یقینا ناقابل برداشت ہوتی۔ لیکن اگر چونکہ اسکے برعکس ہے، توپھر ٹھیک ہے۔

 حضور، جب نظام پادشاہی ہو تو آپ ملوکیت و استبداد کا رونا روئیں ، اور جب اسلام پسند مروجہ جمہوری طریقے سے برسر اقتدار آئیں تو یہ بھی آپکو اچھا نا لگے کہ چِت بھی اپنی، پَٹ بھی  اپنی

خُداوند یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں۔۔

Share

5 Comments to میدان التحریر بمقابلہ مسجد رابعہ العدویہ

  1. farhat tahir's Gravatar farhat tahir
    July 3, 2013 at 11:26 am | Permalink

    true

  2. July 3, 2013 at 8:06 pm | Permalink

    معاف کیجئے گا، میں تو بہت عرصے سے اس پہ یقین رکھتا ہوں کہ جمہوریت وغیرہ کا کھیل محض ـان کے ـ مفادات کو تحفط دینے کا بہانہ ہے۔

    الجزائر میں ۱۹۹۲ کے انتخابات میں اسلامک سالویش فرنٹ کی کامیابی فوج کو نہ بھائی۔ نوے فیصد سے زیادہ ووت لینے کے باوجود فوج نے ان کو حکومت کرنے کا موقع نہ دیا اور اب تک فوج وہاں پہ حکومت کر رہی ہے۔

    حماس کی کامیابی پر اقتصادی پابندیاں تو یقینا آپ کو بھی یاد ہوں گی۔ محمد عباس جیسے بہائی کا سامنے آنا خیر دوستوں کی پشت پناہی کے بغیر ممکن نہیں۔

    مشرقی یورپ کے ایک ملک میں، انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان جورج ہائیدر کی کامیابی کے بعد یورپی یونین نے اقتصادی بائیکاٹ کی دھمکی دے دی تھی۔ بالآخر موصوف اور ان کی پارٹی کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
    کچھ عرصے بعد ایک مشکوک قسم کے کار ایکسیڈنٹ میں وہ بھی ہلاک کر دئے گئے۔ اللہ اللہ خیر صلا۔

    مسلم ممالک میں کار ایکسیڈنٹ جیسی آسان موت نصیب نہیں ہوتی۔ یہاں طویل اور ذلیل کرندینے والی عدالتی کارروائی، اور پھر پھانسی کی سزا مقدر ہوتی ہے۔

  3. July 3, 2013 at 10:37 pm | Permalink

    ویسے مصریوں کو شائد کافی عرصے بعد جبر سے آزادی ملی ھے تو بوکھلائے پھر رہے ھیں۔
    لوگوں کے مسائل جس بھی نظام میں حل ھوتے ھوں، وہ اسی کو پسند کرتے ھیں۔

  4. July 4, 2013 at 9:24 am | Permalink

    انتہائی افسوسناک مگر قطعی طور پر غیر متوقعہ نہیں کہی جاسکتی۔
    امت مسلمہ کی افواج میں امریکی اور جدید دجالی تہذیب کا اثر و رسوخ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ مصری فوج تو اسرائیلی فوج کا دست و بازو ہے۔
    جیو نیوز تو اسے ایسے پیش کر رہا ہے جیسے مرسی کوئی ڈکٹیٹر ہو اور اس کے خلاف عوامی انقلاب ہو۔ کم و بیش یہی عالم پاکستانی دین بیزاروں کا ہے۔

  5. July 6, 2013 at 8:31 pm | Permalink

    جن کی دنیا دو وقت کی روٹی کے گرد گھومتی ہو انہیں جمہوریت سے کیا لگے۔ جمہوریت کے لیے جمہوریت کا ٹیسٹ ڈویلپ کرنا پڑتا ہے۔ اور وہ مصری کیا پوری اسلامی دنیا میں کم ہی کسی ملک میں ہے۔

Leave a Reply to farhat tahir

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>