رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ سبحان تعالی نے تمام دنیا کے لئے رحمت بنا کر بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور بہت کچھ لکھنا باقی ہے لیکن صفي الرحمن المباركپوری کی کاوش، ‘الرحيق المختوم’ سیرت طیبہ پر ایک نہایت عمدہ اضافہ ہے اور ہر عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک انمول تحفہ۔
الرحيق المختوم کی کو حياة الرسول صلى الله عليه وسلم کے موتمر العالم السلامی (مسلم ورلڈ لیگ) کے تحت ١٩٧٩ میں منعقد ہونے والےعالمی مقابلہ میں پہلا انعام ملا۔ یہ کتاب اپنی سلاست و روانی کے ساتھ ساتھ تاریخی پس منظر کو سیرت طیبہ کے ساتھ پرو کر بیان کرنے کے حوالے سے بہترین علمی شاہکار کا درجہ رکھتی ہے۔ جدید قاری جو خصوصا مغربی کتابوں کے مدلل اور حوالہ جاتی انداز بیان سے محسور ہوتا ہے، ابو ہِشام کی الرحيق المختوم اس کے لئے بہترین زاد راہ ہے۔
یہ کتاب عربوں کی طویل تاریخ کوبہترین، مختصر اور پراثر پیراے میں بیان کرتے ہوے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے وقت سرزمین عرب کے حالات کا جس علمی انداز میں نقشہ کھینچتی ہے وہاں حالی کا مسدس چراغ دکھاتا معلوم ہوتا ہے۔ ابتدائیا عربی زبان میں لکھی گئی اس کتاب کا دنیا کی بیشتر زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے ۔ کم و بیش ٥٥٠ صفحات کی یہ کتاب سیرت طیبہ کے ابتدائی ماخذات سے استفاذہ کرتے ہوئے ایک ایسا علمی اور تاریخی پس منظر کھینچتی ہے کہ جس میں ہم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک داعی حق، سپاہ گر،منصف، مقرر، شہری، جرنیل، سپاہی، الفقروفخری حکمران، شوہراور دیگر کئی بشری کیفیات میں دیکھتے ہیں۔ یہ کتاب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے، محسن انسانیت کی زندگی جس نے ہمیشہ اپنے آپ کو انا بشر مثلکم کہا اور اس کتاب کو پڑھنے سے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں پیش آنے والے ان واقعات کا پتا چلتا ہے جو کہ مافوق الفطرت انداز بیاں سے لکھی گئی کتابوں میں نہیں ملتے۔ اگر آپ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو من الحیث النبی اور من الحیث البشر جاننا چاہتے ہیں، اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کن صعوبتوں سے گذر کر یہ دین آپ تک پہنچا ہے تو سیرت طیبہ کی اس کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔
کسی غمگسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا
کہ جو میرے غم میں گھلا کیا اسے میں نے دل سے بھلا دیا
جو جمال روئے حیات تھا، جو دلیل راہ نجات تھا
اسی راہبر کے نقوش پا کو مسافروں نے مٹا دیا
میں تیرے مزار کی جالیوں ہی کی مدحتوں میں مگن رہا
تیرے دشمنوں نے تیرے چمن میں خزاں کا جال بچھا دیا
تیرے حسن خلق کی اک رمق میری زندگی میں نہ مل سکی
میں اسی میں خوش ہوں کہ شہر کے دروبام کو تو سجا دیا
تیرے ثور و بدر کے باب کے میں ورق الٹ کے گزر گیا
مجھے صرف تیری حکایتوں کی روایتوں نے مزا دیا
کبھی اے عنایت کم نظر! تیرے دل میں یہ بھی کسک ہوئی
جو تبسم رخ زیست تھا اسے تیرے غم نے رلا دیا
عنایت علی خاں-
سیرت طیبہ کی کتابیں بحوالہ وکیپیڈیا
السيرة النبوية لابن إسحاق.
السيرة النبوية لابن هشام.
الروض الأنف في تفسير سيرة ابن هشام لأبي القاسم السهيلي.
تهذيب سيرة ابن هشام لعبد السلام هارون.
الدرر في اختصار المغازي والسير لابن عبد البر.
الشفا بتعريف حقوق المصطفى مذيلا بالحاشية المسماة مزيل الخفاء عن ألفاظ الشفاء للقاضي عياض.
قاعدة تتضمن ذكر ملابس النبي وسلاحه ودوابه لتقي الدين ابن تيمية.
الطب النبوي لابن القيم.
زاد المعاد في هدي خير العباد لابن القيم.
مختصر زاد المعاد لمحمد بن عبد الوهاب التميمي.
البداية والنهاية لأبو الفداء ابن كثير القرشي الدمشقي.
السيرة النبوية لأبو الفداء ابن كثير القرشي الدمشقي.
قصص الأنبياء لأبو الفداء ابن كثير القرشي الدمشقي.
ألفية العراقي في السيرة لأبو الفضل زين الدين العراقي.
سبل الهدى والرشاد في سيرة خير العباد وذكر فضائله وأعلام نبوته وأفعاله وأحواله في المبدأ والمعاد للصالح الشامي.
مختصر سيرة الرسول صلى الله عليه وسلم لمحمد بن عبد الوهاب التميمي.
نور اليقين في سيرة سيد المرسلين لمحمد الخضري.
الرحيق المختوم لصفي الرحمن المباركفوري.
محمد صلى الله عليه وسلم لمحمد رضا.
القول المبين في سيرة سيد المرسلين لمحمد الطيب النجار.
السيرة النبوية لعلي محمد الصلابي.
نبي الرحمة لمحمد مسعد ياقوت.
رجال حول الرسول لخالد محمد خالد.
حياة محمد، لمحمد حسنين هيكل
محمد..الإنسان الكامل، لمحمد علوي المالكي
سیرت مبارکہ پر یہ دنیا کی بہترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ میرے لیے اس کی سب سے اہم خوبی یہی تھی کہ گو کہ صفی الرحمن مبارکپوری صاحب نے اسے عربی میں تحریر فرمایا لیکن اس کا ترجمہ بھی انہوں نے خود کیا۔ اس طرح یہ کسی اور ترجمہ کرنے والے کی زد سے محفوظ رہی اور اردو اور عربی دراصل ایک ہی مصنف کی تخلیقات قرار پائیں۔
سیرت طیبہ پر میں ایک اور کتاب کا ذکر یہاں مناسب سمجھوں گا نعیم صدیقی کی “محسن انسانیت”۔ وہ بھی سیرت کے موضوع پر اعلی ترین کتب میں سے ایک ہے۔ اور رحیق المختوم کے ساتھ اس کا مطالعہ بھی سیرت کے موضوع پر مطالعے کے خواہشمند افراد کے لیے بہت مفید ہوگا۔ اللہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمیں عمل کی بھی توفیق دے۔
Comment by ابوشامل — April 19, 2010 @ 3:14 am
السلام علیکم، ماشااللہ بہت ہی عمدہ کتاب ہے— مولانا مبارکپوری صاحب نے اس کی تسہیل بھی لکھی ہے، تجلیات نبوّت کے نام سے— خاص طور پر طالب علموں کے لئے ہے…
Comment by baigsaab — April 24, 2010 @ 2:29 pm