عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

Monthly Archives: July, 2010

خطبات بہاولپور از ڈاکٹر حمید اللہ کا مختصر تعارف

اسلامی تاریخ کے طالبعلموں کے لئے ڈاکٹر حمید اللہ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ ڈاکٹر صاحب ایک نابغہ روزگار شخصیت تھے کہ جن کی تحقیقی اور دعوت دین کے لئے کی جانے والی خدمات کا مقابل عصر حاضرمیں شاید ہی کوئی مل پائے۔ ڈاکٹر حمیداللہ نے جامعہ عثمانیہ حیدرآباد دکن سے ایم اے، […]

Share

مرزائی رہنما کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائ

عربی و انگریزی جریدے الاخبار نامی ہفت روزہ مجلے کی آٹھ جولائی کی اشاعت میں احمدی عبادت گاہ کے سربراہ شمشاد احمد قادیانی کا ‘آزادی کی میرے لئے کیا اہمیت ہے’ کے عنوان سے ایک مضمون چھپا ہے۔ اس مضمون کا مکمل متن یہاں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔ اپنی تحریر میں شمشاد احمد صاحب نے […]

Share

تہذیبی نرگسیت -ایک تہذیبی مرعوب کی سرگذشت کا اصولی جواب – حصہ سوم

گذشتہ کچھ عرصے سے مشاہدے میں آیا ہے کہ تہذیبی نرگسیت کا باطل نظریہ خام ذہنوں میں مستقل شکوک و شبہات کا باعث بن رہا ہے۔ خصوصا لبرل اور لادینی عناصر اپنی تحاریر اور گفتگو میں اس کتاب کا اکثر حوالہ دیتے رہتے ہیں۔ نئے ناپختہ اذہان اس فتنے سے متاثر نا ہوں، اس لئے […]

Share

مجھے میرے بلاگر دوستوں سے بچاو

جیسا کہ عنوان سے ظاہر ہے، یہ مضمون بلاشبہ پطرس و یوسفی کی زمین میں لکھا گیا ہے لہذا اس کی تمام  ارضی و سرقی خصوصیات محض اتفاقی نہیں ہیں اور نا ہی تمام کردارو واقعات مکمل طور پر فرضی ہیں،کسی بھی قسم کی اتفاقی مماثلت پر ادارہ مکمل طورپرذمہ دارہوگا۔ پچھلے زمانوں کے شاعر […]

Share

دعوت الی اللہ کا کام اورکچھ شکوک کا ازالہ

(قُلْ هَذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ عَلَى بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنْ اتَّبَعَنِي وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنْ الْمُشْرِكِينَ (يوسف: 108 ”کہو میرا راستہ یہی ہے: میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں، پوری بصیرت کے ساتھ، اور میرے پیروکار بھی۔ اور اللہ پاک ہے۔ اور شرک کرنے والوں سے میرا کوئی واسطہ نہیں“۔ دعوت دین کا کام […]

Share

دور جدید کا انسان – سطحیت کا فروغ اور ارتکاز کا تنزل

نکولس کار اپنی نئی کتاب ‘انٹرنیٹ ہمارے دماغوں کے ساتھ کیا کر رہا ہے- سطحی پن‘ میں اطلاعاتی دور کے انسانی ذہنوں پر ہونے والے اثرات پرگفتگو کرتے ہیں۔ انہوں نے اسی زمن میں اپنے ایک مقالے، ‘کیا گوگل ہمیں کم عقل بنا رہا ہے’ کے عنوان سے انٹرنیٹ کے انسانی زہن کی غوروفکر اور سمجھ […]

Share