بلاگستان پر ہفتہ کتب و کتب خانہ کا آغاز ہوا تو ہم نے سوچا کہ اپنی مادر علمی نووا ساوتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے مرکزی کتب خانے کے بارے میں کچھ لکھتے چلیں۔
٣٥٠٠٠ مربع فٹ پر قائم اس کتب خانے کا مکمل نام “ایلوئن شرمن لائبریری ،مرکز تحقیق و انفارمیشن ٹیکنالوجی ” ہے۔یہ امریکی ریاست فلوریڈا کی سب سے بڑی لائبریری ہے جو کہ این ایس یو کے طالب علموں اور باورڈ کاؤنٹی کے باشندوں کے لئے بنایا گیا ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔ ایلوئن شرمن لائبریری کاؤنٹی کمشنروں اور یونیورسٹی کی کاؤنٹی کےبورڈ کے درمیان ایک معاہدے کے تحت، روایتی سرکاری لائبریری کی خدمات بھی فراہم کرتا ہے. یہ کتب خانہ ٨ دسمبر ٢٠٠١ کو عوام کے لئے پہلی دفعہ کھولا گیا تھا ۔ این ایس یو میں اس کے علاوہ بھی چھوٹے چھوٹے کئی کتب خانے موجود ہیں لیکن مرکزی لائبریری کی شان ہی الگ ہے۔ اس کتب خانے کا نام اس کے سب سے بڑے عطیہ دہندہ ایلوین شرمن کے نام پر رکھا گیا ہے۔
اس پانچ منزلہ وسیع و عریض عمارت میں ہائی اسپیڈ وائرلیس انٹرنیٹ، 22 عدد مطالعےکے کمرے،ہزار سے زائد صارفین کی نشستیں اور ایک کیفے موجود ہے۔ اس کے علاوہ یہاں ایک نمائش آرٹ گیلری اور نگارخانہ موجود ہے جو مشہور گلاس آرٹسٹ ڈیل چیھولی اور دیگر آرٹسٹوں کی تخلیقات سے مزئن ہے ، اس کے علاوہ 500 سیٹ کا روز ا ور الفریڈ مینیاکی پرفارمنگ آرٹس سینٹر بھی لائبریری کا حصہ ہے۔
، لائبریری کا ماحول کشادہ اورہائی ٹیک ہے ۔ یہاں موجود مواد میں برقی و کاغذی کتب، مقالہ جات و تحقیق کے سازوسامان ، خصوصی تحقیقی ڈیٹا بیس ،برقی کتابوں کے ڈاؤن لوڈ ، رسائل اور میگزین کے بیش بہا ذخائر موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سی ڈیز ، ڈی وی ڈی ، بچوں اور نوجوانوں کے لئے خصوصی پروگرامات ، کتاب بحث گروپ ، تحقیق کے آلات اور وسائل کے استعمال کی تربیت کا انتظام ہے. سب سے اہم بات یہ کہ آپ ایک پیشہ ور لائبریری کے عملے کو اپنی ضروریات کی خدمت کرنے کے لئے تیار پائیں گے.
اس کتب خانے کی ایک خاص بات یہاں موجود ‘موویبل شیلف’ یا متحرک الماریاں ہیں جن کی مدد سے کم جگہ میںزیادہ سے زیادہ کتب کو جمع کیا جا سکتا ہے۔
لائبریر ی کی کتابوں اور دیگر علمی و تفریحی مواد کے ذخیرے کی تفصیلات یہاں موجود ہیں.
بہت خوب!
اپنے بلاگ کے فونٹ کو نستعلیق میں کر لیں صاحب
پڑھنے میں دقت ہوتی ہے۔
Comment by عثمان — August 15, 2010 @ 3:59 pm
عثمان صاحب، تبصرے کا شکریہ۔ بس ابھی کرتا ہوں سی ایس ایس ایڈٹ، پچھلے تین ماہ سے یہی ارادے باندھتا ہوں توڑ دیتا ہوں ہے 🙂
Comment by ابو عزام — August 15, 2010 @ 10:46 pm
یعنی اگر کسی کتاب کی ضرورت ہو تو آپ کو ونگار ڈالی جاسکتی ہے؟
Comment by دوست — August 15, 2010 @ 4:33 pm
محترم شاکر، تبصرے کا شکریہ۔ سیانے کہہ گئے ہیں کہ کتاب دینے والا بے وقوف اور لے کر واپس کرنے والا اس سے بڑا بے وقوف، اور آپ تو خاصے عقلمند آدمی ہیں 🙂
Comment by ابو عزام — August 15, 2010 @ 10:45 pm
سائیں آپ ہم سیانے ہیں۔ ہم آپ سے سافٹ کاپی مانگیں گے۔ ہارڈ کاپی نہیں۔
Comment by دوست — August 16, 2010 @ 3:52 am
یعنی کہ پائیریسی ۔ کعبے کس منہ سے جاو گے دوست؟ 🙂
Comment by ابو عزام — August 16, 2010 @ 7:45 am
اب تو یہ شعر بھی گذرے وقتوں کی یادگار رہ گیا ہے
مگر وہ علم کے موتی کتابیں اپنے آبا کی
جو دیکھیں ان کو [مغرب ] میں تو دل ہوتا ہے سیپارہ
[ اصل ہے یورپ میں ]
Comment by عرفان بلوچ — October 2, 2010 @ 12:16 am