مختلف زبانوں میں تصورات کو متنوع طریقے سے بیان کیا جاتا ہے۔ لسانیات کا ایک قاعدہ یہ بھی ہے کہ افکار کا الفاظ سےتعلق راست متناسب ہوتا ہے۔ کسی زبان میں لفظ کی عدم موجودگی یا کثرت اسکے بولنے والوں کے سماجی رجحانات کا پتا دیتی ہے۔ مثلا ایسکیمو کے لئے برف یا عربوں میں گھوڑے کے لئے مستعمل الفاظ کا زخیرہ ان معاشروں کے سماجی میلانات کی طرف واضع اشارہ کرتا ہے۔ ہم معنویت یا ترادف کو لسانیات میں ‘سینونیمی’ کے نام سے جانا ہے جو کہ کسی لفظ کی برابری، نزدیکی اور مفتود ہونےکا علم ہے۔
کل دفتر سے واپسی پر اسکاٹ ہینسلمین کا پاڈکاسٹ برائے پولیگاٹ پراگرامنگ سن رہا تھا کہ اس میںاسی موضوع پر بات شروع ہوئی اور مثال کے طور پر لفظ شائڈنفرائڈا استعمال ہوا ۔ فراز کے دیوان میں بہت پہلے شماتت کا لفظ پڑھا تھا جو کہ اردو میں فارسی سے مستعار لیا گیا ہے۔ اس کے معنی ہیں کسی اور کی مصیبت پر خوش ہونا یا شاد شدن به خرابی کسی۔ اس لفظ کا جرمن زبان میں مترادف شائڈنفرائڈا ہے جو بلکل اسی کیفیت کو ظاہر کرتا ہے لیکن انگریزی زبان میں اسکا لفظ واحد میںمترادف نہیں۔ اس طرح کے بہت سے الفاظ ہیں جن کی تفصیل میںجانا اس مختصر تحریر میں ممکن نا ہوگا۔
مقصود یہ بتانا تھا کہ اسی اصول کا اطلاق کمپیوٹر کی زبانوں پر بھی ہوتا ہے۔ ہر وہ زبان جو ٹیورنگ کمپلیٹ ہو اس کی ایک خصوصیت یہ بھی ہوتی ہے کہ اس میں ٹیورنگ تعادل پایا جاتا ہے، اس کے معنی یہ ہیں کہ فنکشنل ‘فعالی’ اور اٹریٹو ‘تکراری’ زبانیں بہت مختلف صیغہ جات پر کام کرتی ہیں لہذا اگر ایک زبان میں کوئی تصريح موجود ہو جو کسی کام کو نہائت آسانی سے کرسکتی ہو تو ضروری نہیں ہے کہ وہ دوسری زبان میں بھی موجود ہو۔ لیکن، ٹیورنگ کمپلیٹ ہونے کے ناتے دوسری زبان میں متنوع تصریحات، چاہے وہ ایک سے زیادہ ہوں، یہ کام کیا جا سکے گا۔