فراز تیرے جنوں کا خیال ہے ورنہ عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

September 11, 2011

یہودی سازشیں اور قانون مسعودی

Filed under: طنزومزاح — ابو عزام @ 10:55 pm

انٹرنیٹ کے تبصروں کے لئے گوڈون کا قانون ایک دلچسپ مشاہدے پر مبنی ہے۔ اس فکاہیہ قانون کی رو سے جیسے جیسے کسی بھی موضوع پر تبصروں کا حجم طویل ہوتا جاتا ہے، ویسے ویسے اس بات کا امکان بڑھتا جائے گا کہ صاحب تبصرہ ، صاحب مضمون کو یا کسی تبصرہ نگار کو ہٹلر یا نازیوں سے ممثل کردیں گے(اس کی پرابلیٹی ایک کے قریب ہوتی جاتی ہے)۔

اس قانون کی ایک کورلری یہ ہے کہ ایسا کرنے والا صارف گوڈون قانون کی رو سے اپنی بحث خود بخود ہار جائے گا چونکہ اسکا مشاہدہ نازی تمثیل پر مبنی ہے نا کہ کسی دلیل پر۔ اس طرح آپ کسی بحث کے دوران منطقی استدلال کو قائم رکھ سکتے ہیں۔ جہاں کسی نے نازی تمثیل قائم کی اور وہاں آپ نے گوڈون کا قانون استعمال کرتے ہوئے اپنی فتح کا اعلان کردیا۔

اسی سے متاثر ہو کر ہم نے اردو بلاگستان کے لئے ایک قانون بنام قانون مسعودی جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس قانون کی رو سے کسی بھی بحث میں اگر مدعا ‘یہودی سازش’ پر رکھا جائے گا تو ہو عدم دلیل کی بنا پر بحث کے ابطال کا باعث ہوگا اور مخالف کی خودبخود جیت کا باعث قرار دیا جائے گا۔ یہ قانون اس بحث کی دیگر حالتوں مثلا ‘صیہونی سازشوں’ پر بھی لاگو ہوگا۔

مجھے امید ہے کہ اردو بلاگستان اتنا بالغ النظر ہے کہ اس مضمون کی ظرافت کو جانتے ہوئے قانون مسعودی کو مستعمل کرا نے کہ لئے  بھرپور سعی کرئے گا۔

Share

14 Comments »

  1. واہ جی واہ کیا خوبصورت قانون ہے، ًقانونِ مدسعودیً۔
    🙂

    Comment by محمد وارث — September 12, 2011 @ 12:15 am

  2. شکریہ وارث صاحب، آپ نے اعراب کی آڑ لیتے افاعیل – مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن کردیا، ورنہ یہاں سعود پر قطعی زور نا تھا بلکہ ہم تو ساکن پڑھیں گے 🙂

    Comment by ابو عزام — September 12, 2011 @ 9:55 am

  3. ہاہاہا۔۔۔ بہت خوب۔ ویسے کیا یہودی نواز تحریر ہے، ہر اچھی انگریزی فلم کی طرح 🙂

    Comment by ابوشامل — September 12, 2011 @ 1:01 am

  4. شکریہ فہد بھائی، آپ کی اس ‘جسارت’ پر ہم قانون مسعودی کے اطلاق کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ باقی رہی مقبولیت کی بات تو شنڈلرز لسٹ کے بعد اسی کا ریویو چھپے گا فلمستان پر، آپ زرا انتظار کریں
    🙂

    Comment by ابو عزام — September 12, 2011 @ 10:00 am

  5. 😀

    Comment by جعفر — September 12, 2011 @ 2:22 am

  6. شکریہ جعفر صاحب

    Comment by ابو عزام — September 12, 2011 @ 10:01 am

  7. اس قانون کا عملی مظاہرہ ہم کئی بار دیکھ بھی چکے ہیں۔

    Comment by سعد — September 12, 2011 @ 3:31 am

  8. اور حضور ادھر ہم دیدہ و دل فرشِ راہ کئے ایک مدت سے اس کے عملی مظاہرے کے متمنی ہیں۔

    Comment by ابو عزام — September 12, 2011 @ 10:06 am

  9. پھر ہم اردو بلاگ لکھیں گے کس چیز پر۔۔ 🙂

    Comment by راشد کامران — September 12, 2011 @ 9:29 am

  10. راشد بھائی، اسی کیفیت پر پر آخری تاجدار ہند نے کہا تھا کہ
    بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نا تھی

    Comment by ابو عزام — September 12, 2011 @ 10:03 am

  11. بس پھر فٹافٹ شنڈلرز لسٹ پر ایک ریویو لکھ ڈالیے۔ وہاں اس قانون کا خوب اطلاق ہوگا۔ بلاگستان میں ایک اکثریت اس موضوع سے خار کھاتی ہے۔ قانون کے استعمال کی اس سے بہترین جگہ اور کوئی نہیں۔

    Comment by عثمان — September 12, 2011 @ 1:43 pm

  12. محترم، ہمیں بھی اسی محلے میں‌رہنا ہے، چومسکی بن کر نا کہ شائلوک بن کر، کچھ تو خیال کریں۔

    Comment by ابو عزام — September 17, 2011 @ 5:56 pm

  13. اتنے مختصر تبصرے، آپ نے تو لوگوں کو ڈرا دیا۔ آپکی یہ تحریر بوری میں بند کر دینے کی دھمکی سے کم نہیں۔ یہ فاشزم ہے۔

    Comment by عنیقہ ناز — September 12, 2011 @ 9:51 pm

  14. شکریہ محترمہ، امید ہے کہ اس قانون کا مسودہ صرف سرور رومز کی ڈیجیٹل الماریوں میں‌ زنگ نا کھائے گا بلکہ بلاگستان میں‌اسکا جابجا استعمال نظرآ سکے گا کہ ادھر کسی نے یہود و ہنود کی بات کی اور جھٹ مبصر نے قانون کا ہتوڑا نکالا ۔ بہرطور، اس قانون کی میسولینی کورلری کا حق آپ کے فاشسٹ تبصرے کے لئے بحق مصنف محفوظ ہے۔

    Comment by ابو عزام — September 17, 2011 @ 5:55 pm

RSS feed for comments on this post. TrackBack URL

Leave a comment

Powered by WordPress