طارق روڈ پر واقع دارالسلام کے دفتر کے ایک تازہ چکر کے دوران ہم نے جہاں کئی دوسری کتابیں خریدیں وہاں محمد بشیر جمعہ صاحب کی
آج نہیں تو کبھی نہیں،
سستی کاہلی اور تن آسانی، تعارف وجوہات اور علاج
کے نام سے موجود ایک کتاب بھی لے لی۔ اردو میں ٹائم مینیجمنٹ اور سیلف ہیلپ کی اچھی کتابیں شاز و نادر ہی نظر آتی ہیں، انگریزی کتابوں کے تراجم البتہ مل جایا کرتے ہیں ۔ اس تقریبا ستر صفحات کی کتاب جسے کتابچہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا نے خاصا متاثر کیا۔ اپنی مدد آپ یا سیلف ہیلپ کی کتابوں کی طرز پر لکھی گئی یہ کتاب مختصر تجاویز، حکایات، عملی منصوبہ جات سے مزین ایک ورک بک ہے جو کہ تساہل کی کئی بنیادی وجوہات پر نا صرف روشنی ڈالتی ہے بلکہ اس سے نبرد آزما ہونے کے طریقے بھی بتاتی ہے۔
اس میں ایک پیراگراف بڑاحسب حال تھا، اقتباس کے لئے موزوں لگا لہذا درج زیل ہے۔
چونکہ ہماری قومی زندگی میں بنیادی فلسفے۔ تصور حیات، پالیسی، متعلقہ منصوبہ بندی اور افرادکار کے بہتر استعمال کی صلاحیت کی کمی ہے، لہذا قومی مزاج ہنگامی اور ایڈہاک ازم کا شکار ہوگیا ہے۔ حکومتیںاور ادارے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے اجتماعی قومی نقصان کو نظر انداز کرتے اہم اقدامات کرلیتے ہیں جو ان کے وجود کو فوری طور پر قائم رکھتے بحیثیت قوم ہم اپنی بنیادوں کو تباہ کر لیتے ہیں۔
اس کتاب کی قیمت ستر روپے ہے۔ جن اصحاب کو ڈیوڈ ایلن کی گیٹنگ تھنگس ڈن پسند ہے انہیں یہ مختصر اور پر اثر کتابچہ ضرور پسند آئے گا۔
محمد بشير جمعہ کا اندازِ تحرير عام آدمی کے قابلِ فہم ہے ليکن اتفاق کہ دارالسلام ايف ايٹ مرکز اسلام آباد ميں يہ کتاب ميری نظر نظر نہيں پڑی ۔ اگلے چکر ميں اُن سے پوچھوں گا
Comment by افتخار اجمل بھوپال — December 13, 2011 @ 8:45 pm
اس کتاب کا مضمون دیکھ کر پڑھنے کا دل کر رہا ہے۔ کیونکہ آج کل اس طرح کے تمام موضوعات حسبِ حال ہی ہیں۔۔۔۔۔
Comment by عمیر ملک — December 14, 2011 @ 8:44 am
بشیر جمعہ کی کتاب ” ابھی نہیں تو کبھی نہیں ” درج ذیل ویب سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں ۔
kamyabi.pk
Comment by zaheer ahmed — September 7, 2014 @ 9:41 am