عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

امریکی فٹبال – ایک معمہ ہے سمجھنے کا نا سمجھانے کا

سوپر بال کی آمد آمد ہے مگر ہم دیسیوں کے لیے امریکی فٹبال ہمیشہ سے ایک معمہ رہا ہے۔ پہلا سوال  تو یہ کہ اسے فٹبال کہا ہی کیوں جاتا ہے جبکہ کھلاڑی  بیضوی شکل کی انڈا نما بال ہاتھ میں اٹھائے اٹھائے پھرتے ہوں،  ہیں، بعض لوگ اسے رگبی کہنے پر مصر ہوتے ہیں اور باقی احباب  پلے آف، ٹچ ڈاؤن، انٹرسیپشن وغیرہ کی اصطلاحات سے ایسے پریشان ہوتے ہیں کہ کھیل ہی سے جی ہی اوب جاتا ہے- لہذا اس لئے اس سال راقم نے عام فہم انداز میں اس  دلچسپ اور تفریحی کھیل کو سمجھانے کی حتی الامکان کوشش کی ہے، امید ہے   کہ فائدہ  ہوگا۔

آسان الفاظ میں کہا جائے تو امریکی فٹ بال ایک ایسا کھیل ہے جو میدان میں ۱۱ کھلاڑیوں کی دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ اس کھیل کا بنیادی مقصد گیند کو دوسری ٹیم کے اینڈ زون  یا آخری حصے میں میں لے جا کر یا پھینک کر یا   کیچ پکڑ  کر   پوائنٹس حاصل کرنا  ہوتا ہے۔اسکے علاوہ گول پوسٹ کے ذریعے گیند کو کِک کرکے بھی پوائنٹس حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ گیم درحقیقت میدان پر قبضے کی جنگ ہے، بال کو ہر یارڈ یا  گز  آگے بڑھانا ایک چھوٹی سی جیت  ۔ امریکی فٹبال کا یہ  کھیل درحقیقت رگبی اور فٹبال کی بگڑی ہوئی شکل ہے ، فٹبال وہ جسے باقی دنیا فٹبال  اور امریکی ساکر کہتے ہیں۔ ایک گھنٹے کے اس کھیل کے پندرہ منٹ کے چار حصے یا کوارٹرز  ہوتے ہیں  لیکن مختلف  وقفوں کی وجہ سے یہ کھیل عموما تین گھنٹے میں ختم ہوتا ہے۔ فٹبال کے برعکس، امریکی فٹبال میں ہر ٹیم باری باری کھیل کر اسکور کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

امریکی فٹ بال کا میدان ۱۰۰ گز لمبا  ہوتا ہے، اس میں دو اینڈ زونز  یعنی گول کے حصے شامل  نہیں ہوتے جو دس دس گز کے ہوتے ہیں لہذا ان کو ملانے کے بعد اس میدان کی مکمل لمبائی ۱۲۰ گز بنتی ہے۔ اس سو گز کے میدان کو دونوں ٹیموں کے درمیان ۵۰ – ۵۰ گز کے دو حصوں میں بانٹ دیا جاتا ہے ۔جارح ٹیم کے ہر کھلاڑی کی کوشش ہوتی ہے کہ گیند کسی طرح فریق مخالف کے اینڈ زون میں پہنچا دے۔ جبکہ دفاعی ٹیم اسے روکنے کی ہرممکن کوشش کرتی ہے۔ اسی لئے آپ امریکی فٹبال میں خوب مار دھاڑ  دیکھتے ہیں۔اپنے تمام تر  جوش  اور کشش کے باوجو امریکی فٹبال ایک خطرناک  کھیل ہے جس میں چوٹیں لگنے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے خصوصا مستقل ٹکراو کی وجہ سے دماغی  چوٹ  کا امکان بہت بڑھ جاتا ہے۔ 


By AJ Guel – originally posted to Flickr as Fumble, CC BY 2.0, 

اکثر  لوگوں کے لئے امریکی فٹبال کے اسکور کو سمجھنا خاصہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ اسکے اصول و ضوابط فٹبال سے مختلف ہیں، تو اس کو مثالوں سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

امریکی فٹبال میں  جو ٹیم اسکور کرنے  یعنی پوائنٹس بنانے کی کوشش کررہی ہوتی ہے اسے آفینسف یا جارح ٹیم کہا جاتا ہے۔ اسی طرح  دفاع کرنے والی  یا جارح  ٹیم کو گول کرنے سے روکنے کی کوشش کرنے والی ٹیم کو ڈیفینس یعنی دفاعی ٹیم کہا جاتا ہے۔ جارحانہ ٹیم کے کھلاڑی گیند  کو اٹھا کر دوڑتے ہیں ، یا  پھر اپنے ٹیم کے ساتھی کی طرف پھینک کر اس گیند کو  میدان میں آگے سے آگے  بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ کسی طرح اینڈ زون  یا آخری حصے میں میں لے کر جا سکیں ۔  دفاعی ٹیم کا کام اس پیشقدمی کو روکنا اور گیند کو اپنے قبضے میں لینا ہوتا ہے۔فٹبال کے برعکس امریکی فٹبال کے کھیل میں  صرف بال کو آخری حصے میں پھینک دینے سے پوائنٹ نہیں ملتے، پوائینٹ صرف اس وقت ملتے ہیں جب کہ اینڈ زون میں موجود آپکی ٹیم کا کوئی کھلاڑی اسے کیچ کرے۔ دوسرے لفظوں میں یہ سمجھیں کہ فٹ بال میں، گیند کو مخالف ٹیم کے جال میں پہنچا کر گول کیا جاتا ہےلیکن امریکی فٹ بال میں، ٹچ ڈاؤن گیند کو مخالف کے اینڈ زون  یعنی آخری حصے میں ہاتھ میں پکڑ کر لے جا کر ، یا  پھر اینڈ زون میں پھینک کر اپنے کسی ساتھی کو کیچ کروانے سے اسکور کیا جاتا ہے۔ ٹچ ڈاؤن کرنے سے چھ پوائنٹس ملتے ہیں۔ لیکن فرض کریں کہ آپ نے  بال اپنے ساتھی کی طرف پھینکی جو اینڈ زون کے قریب آپکے بال پھینکے کا منتظر کھڑا ہو، لیکن اس کیچ سے پہلے دوسری ٹیم کے کسی  کھلاڑی نے مداخلت کر کر بال پکڑ لی، چاہے وہ اینڈ زون میں ہی کیوں نا ہو، یا بال پکڑنے سے پہلے گر گئی اور کیچ مکمل نہیں ہوا تو دونوں صورتوں میں آپکی ٹیم کو کوئی پوائینٹ نہیں ملے گا۔

اب جب کہ آپ کو بنیادی کھیل کا طریقہ پتا چل چکا ہے، اب آپکو کھیل کی کچھ بنیادی اصطلاحات سے روشناس کرواتے ہیں۔ ڈاون امریکی فٹ بال میں کھیل کی اکائی ہے، آپ اسے ایک اوور سمجھ سکتے ہیں۔ امریکی فٹبال کے کھیل میں جارح ٹیم کو گیند کو دوسری ٹیم کے آخری زون کی طرف 10 گز آگے بڑھانے کے چار چانسز ملتے ہیں جنہیں ڈاون کہا جاتا ہے۔اگر جارح ٹیم چار ڈاؤن یعنی چار باریوں کے بعد بھی گیند کو 10 گز آگے بڑھانے میں ناکام رہتی ہے  تو بال دوسری ٹیم کو دے دی جاتی ہے  ۔ لیکن اگر جارح ٹیم گیند کو 10 گز آگے بڑھانے میں کامیاب ہو جاتی ہے،جسے فرسٹ ڈاون کہا جاتا ہے، تو وہ گیند کو مزید 10 گز آگے بڑھانے کی کوشش کرنے کے لیے مزید چار باریاں یعنی ڈاون حاصل کرتے ہیں۔ یہ عمل اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک کہ جارح ٹیم اسکور نہ کردے، یا پھر گیند دوسری ٹیم مداخلت کر کر چھین لے ، یا گیند باونڈری سے باہر چلی جائے جس کے بعد دوسری ٹیم کے پاس بال چلی جائے گی اور جارح ٹیم دفاعی ٹیم بن جائے گی۔

امریکی فٹبال میں اسکو ر کرنے کے لئے ڈاون  کو سمجھنا بہت  ضروری ہے۔ جیسا کہ آپ اب تک جان چکے ہیں کہ  ڈاون کا مطلب ہے چانس، یعنی گیند کو اختتامی زون کی طرف 10 گز آگے بڑھانے کے آپکے پاس چار ڈاون  کے چانسز یاامکانات ہوتے ہیں، لہذا  اگرا اناونسر کہے کہ  دوسرا ڈاون اور ۴ گز، اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹیم پہلے ہی اپنے چار ڈاؤن  کے چانسز میں سے ایک کا استعمال کر چکی ہے اور  گیند کو  چھ گز آگے  بڑھا چکی ہے، اب انہیں چار ڈاؤن کا نیا سیٹ حاصل کرنے کے لیے گیند کو مزید ۴ گز  آگے منتقل کرنا ہوگا۔

اس کی ایک اور مثال لیتے ہیں۔ فرض کریں آپ کی ٹیم نے تین مرتبہ کوشش کی لیکن وہ مطلوبہ دس یارڈ کا فاصلہ حاصل کرنے میں ناکام رہی، اب آپ کے پاس چوتھی اور آخری ٹرائی یا ڈاون ہے تو اس وقت یہ کھیل میں ایک نازک لمحہ ہے، کیونکہ آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا  کہ آپ بھاگ کر وہ فاصلہ طے کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، پوائنٹس اسکور کرنے کے لیے فیلڈ گول کی کوشش  کرتے ہیں، یا  پھر آخری حربے کے طور پر پنٹ کرتے ہیں۔ پنٹ کا مطلب ہے ، گیند کو مخالف ٹیم کے گول کی طرف  ہم تو  ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے کے مصداق خوب دور پھینکتے ہیں تاکہ جب انہیں گیند ملے تو انہیں آپکے گول تک آنے میں بہت سا  فاصلہ طے کرنا پڑے۔ 

ہر کھیل کی طرح امریکی فٹ بال کی بھی اپنی زبان اور اصطلاحات ہیں ۰ کچھ اہم اصطلاحات مندرجہ زیل ہیں۔

اینڈ زون: میدان کا آخر ی حصہ جہاں کوئی ٹیم گیند کو لے جاکر ، یا کیچ پکڑ کر پوائنٹس حاصل کر سکتی ہے۔

ٹچ ڈاؤن: جب جارحانہ ٹیم کا کوئی کھلاڑی اینڈ زون میں گیند کو اٹھا کر پہنچتا ہے، یا کیچ پکڑتا ہے تو اسے ٹچ ڈاؤن کہا جاتا ہے اور اس کی قیمت چھ پوائنٹس ہوتی ہے۔

فیلڈ گول: فیلڈ گول ، فٹبال کے گول کی طرح ہوتا ہے اور میدان میں کسی بھی جگہ سے اسکور کیا جاسکتا ہے۔ امریکی فٹبال کا گول لیکن زمین پر نہیں بلکہ زمین سے دس فیٹ اونچائی پر ہوتا ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی فیلڈ گول اسکور کرلے تو اسے تین پوائنٹس ملتے ہیں

ٹیکل یعنی روکنا یا گرانا: جب ایک دفاعی کھلاڑی کسی جارحانہ کھلاڑی کو پکڑ کر آگے بڑھنے سے روکتا ہے تو اسے ٹیکل کہتے ہیں۔

کوارٹر بیک: کوارٹر بیک لھیل کا سب سے اہم کھلاڑی ہوتا ہے ، یہ کرکٹ کے کپتان کی طرح کھیل کی منصوبہ بندی کرتا ہے اور گیند کو پھینک کر یا کسی رنر کے حوالے کر کے اسکور کرنے کی کو شش کرواتا ہے۔

رننگ بیک : رننگ بیک وہ کھلاڑی ہے جو گیند کو اٹھا کر میدان میں اس کے ساتھ دوڑتا ہے۔

ریسیور یا وصول کنندہ: وصول کنندہ وہ کھلاڑی ہوتا ہے جو کوارٹر بیک کے ذریعے پھینکے گئے پاسز کو پکڑتا ہے۔

لائن مین: لائن مین وہ بڑےبڑے طاقتور  مضبوط کھلاڑی ہوتے ہیں جو جارحانہ ٹیم کے رنرز کو  روکتے ہیں۔

مداخلت یا انٹرسیپشن: انٹرسیپشن یا مداخلت کے معنی ہیں بیچ میں بال کو اچک لینا یعنی اگر ایک دفاعی کھلاڑی کسی ایسی بال کوقبضے میں لے لیتا ہے  جو درحقیقت جارحانہ ٹیم کے کھلاڑی کے پاس جانی تھی۔

فمبل یعنی بال گرا دینا : یعنی کوئی کھلاڑی گیند کو لے جانے کے دوران اس کا کنٹرول کھو دے ، زمین پر گرا دے ،

پینلٹی یا جرمانہ: ہر کھیل کی طرح امریکی فٹبال میں بھی فاول پر پینلٹی ملتی ہے  لیکن فٹبال کے کارڈز  کے برعکس، یہاں آپ یارڈز کا نقصان اٹھاتے ہیں یعنی آپکی ٹیم کو جیتے ہوئے یارڈز سے پیچھے جانا پڑتا ہے۔

امریکی فٹ بال چونکہ ایک نہایت مقبول کھیل ہے, اس کی ملک بھر میں کئی کامیاب اور مقبول ٹیمیں ہیں۔  این ایف ایل نیشنل فٹ بال لیگ امریکہ میں پیشہ ور امریکی فٹ بال کی اعلی ترین سطح کی لیگ ہے۔کرکٹ  کی اصطلاح میں آپ اسے آئی سی سی  سمجھ سکتے ہیں  ۔ اس لیگ میں  ، دو کانفرنسیں ہوتی ہیں: اے ایف سی امریکن فٹ بال کانفرنس اور این ایف سی نیشنل فٹ بال کانفرنس۔ ہر کانفرنس 16 ٹیموں پر مشتمل ہوتی ہے، جنہیں چار ٹیموں کے چار ڈویژنوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ہر کانفرنس میں ٹیمیں 16 گیمز کا باقاعدہ سیزن شیڈول کھیلتی ہیں، جس میں ہر ڈویژن کی فاتح اور ہر کانفرنس سے دو وائلڈ کارڈ ٹیمیں پلے آف کھیل کھیلتی ہیں۔ ان میں جیتنے والی ٹیمیں سپر باؤل  کھیلتی ہیں جو اے ایف سی اور این ایف سی چیمپئن شپ کے فاتحین کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ 

باقاعدہ سیزن ۔ستمبر تا دسمبر
وائلڈ کارڈ راؤنڈ ۔ جنوری

 ڈویژنل راؤنڈ ۔جنوری

   کانفرنس چیمپئن شپ ۔جنوری

   سپر باؤل ۔فروری 

 نیشنل فٹ بال لیگ میں کچھ مشہور اور کامیاب ٹیمیں  ۔  نیو انگلینڈ پیٹریاٹس   این ایف ایل کی سب سے کامیاب ٹیموں میں سے ایک رہی ہے، جس نے چھ سپر باؤل چیمپئن شپ جیتی ہیں۔پینسلوینیا کی پٹسبرگ اسٹیلرز  نے بھی چھ سپر باؤل چیمپئن شپ جیتی ہیں، ڈلاس کاؤبای: ڈلاس، ٹیکساس  کی ایک فرنچائزز ہےجس نے پانچ سپر باؤل چیمپئن شپ جیتی ہیں۔اسکے علاوہ وسکانسن کی گرین بے پیکرز، سان فرانسسکو کی فورٹی نائنرز، بالٹیمور میری لینڈ کی ریونز،  اور ٹیمپا بے کی بکنئیرز مشہور ٹیمیں ہیں۔  امریکی فٹ بال میں بہت سے باصلاحیت اور مقبول کھلاڑی ہیں جن میں  ٹام بریڈی، جو مونٹانا، جیری رائس،  اور پیٹن میننگ آرون راجرز، پیٹرک مہومیز، رسل ولسن، مائکل تھامس، اور وان ملر شامل ہیں

امریکی فٹ بال کے مختلف سیزن ہوتے ہیں جن میں سے ہر ایک کی اپنی اہمیت اور مقصد  ہے، 

پری سیزن: پری سیزن باقاعدہ سیزن شروع ہونے سے پہلے کا وقت ہے۔ پری سیزن کے دوران، ٹیمیں مشق کرنے اور باقاعدہ سیزن کے لیے تیار ہونے کے لیے نمائشی کھیل کھیلتی ہیں۔ یہ کھیل ٹیم کے مجموعی ریکارڈ میں شمار نہیں ہوتے ہیں، لیکن یہ کھلاڑیوں اور کوچوں کو ان کھیلوں کے لیے تیار ہونے میں مدد کرتے ہیں 

باقاعدہ سیزن: باقاعدہ سیزن امریکی فٹ بال سیزن کا اہم حصہ ہے۔ باقاعدہ سیزن کے دوران، ٹیمیں 16 گیمز کھیلتی ہیں، اور جیت اور ہار ان کے مجموعی ریکارڈ میں شمار ہوتی ہے۔ باقاعدہ سیزن کے اختتام پر بہترین ریکارڈ رکھنے والی ٹیم پلے آف میں جگہ لیتی ہے۔

پلے آف: پلے آف گیمز کا ایک سلسلہ ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ سپر باؤل میں کونسی ٹیمیں کھیلیں گی ۔۔ پلے آف ریگولر سیزن کے بہترین ریکارڈز والی ٹیموں پر مشتمل ہوتے ہیں، اور وہ ناک آوٹ یا ایلیمینیشن گیمز کا ایک سلسلہ کھیلتی ہیں جب تک کہ صرف دو ٹیمیں باقی نہ رہ جائیں۔

سپر باؤل: سپر باؤل امریکی فٹ بال کا چیمپئن شپ گیم ہے اور پلے آف جیتنے والی دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ سپر باؤل امریکی فٹ بال کا سب سے بڑا ایونٹ ہے اور اسے لاکھوں لوگ ٹیلی ویژن پر دیکھتے ہیں۔سوپر بال جیتنے والی ٹیم کو لمبارڈی ٹرافی ملتی ہے جو کہ گرین بے پیکرز کے شہرہ آفاق کوچ ونس  لمبارڈی کے نام پر رکھی گئی ہے۔

یہ تھا امریکی فٹبال کا ایک مختصر سا تعارف – امید ہے کہ میری کوشش کارگر ہوئی ہوگی اور اب آپ امریکی فٹبال کا میچ دیکھ کر سمجھ سکیں گے، اور اپنے دوستوں سے اس بارے میں گفتگو بھی کرسکیں گے۔ 

Share

Leave a Reply

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>