عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

Category Archives: شاعری

جلا کے مشعل جاں ہم جنوں صفات چلے از مجروح سلطان پوری

جلا کے مشعل جاں ہم جنوں صفات چلے جو گھر کو آگ لگائے ہمارے ساتھ چلے دیار شام نہیں ، منزل سحر بھی نہیں عجب نگر ھے یہاں دن چلے نہ رات چلے ہمارے لب نہ سہی وہ دہان زخم سہی وہیں پہنچتی ہے یارو کہیں سے بات چلے ستون دار پہ رکھتے چلو سروں […]

Share

صنف قوالی کی مجلس عزا بشکریہ کوک اسٹوڈیو

تمثیل کروں تو اردو مشاعروں میں تقدیم و تاخیر کی ایک تہذیبی قدر ہے جس کا ادبی لوگ اتباع کرتے ہیں۔  اب یہ کوئی قانون نہیں کہ توڑنے پر سزا ہو مگرعرفا شرفا میں ادبی قد کی پیمائش کے لئے امر مستعمل  ہے۔  جب علی  ظفرصاحب نے استاد جمن  کی یار ڈاڈی عشق آتش  کے گلے پر کند استرا […]

Share

سقوط ڈھاکہ

میں قائد عوام ہوں جتنے میرے وزیر ہیں سارے ہی بے ضمیر ہیں میں انکا بھی امام ہوں میں قائد عوام ہوں میں پسر شاہنواز ہوں میں پدر بے نظیر ہوں میں نکسن کا غلام ہوں میں قائد عوام ہوں دیکھو میرے اعمال کو میں کھا گیا بنگال کو پھر بھی میں نیک نام ہوں […]

Share

سقوط ڈھاکہ

اب کس کا جشن مناتے ہو؟ اس دیس کا جو تقسیم ہوا اب کس کے گیت سناتے ہو؟ اس تن من کا جو دونیم ہوا اس خواب کا جو ریزہ ریزہ ان آنکھوں‌ کی تقدیر ہوا اس نام کا جو ٹکڑا ٹکڑا گلیوں میں بے توقیر ہوا اس پرچم کا جس کی حرمت بازاروں میں […]

Share

نذر حیدرآباد کالونی، کراچی

 ریاست کا خومی ترانہ ہے یہ     سر راہ اک جیل خانہ ہے یہ یہ نکڑ پہ اک سہ دری ٹین کی      یہ ڈسپنسری بھائ یاسین کی یہ گھر ایک مرحوم استاد کا     علی اختر حیدرآباد کا یہ ہر دل میں اسٹیٹ کا ولولہ    یہ ہر شیروانی کا چوڑا […]

Share

المشاہدات فی کراوڈ سورس ایس ایم ایس شاعری

اپنی کم علمی میں ہم ہمیشہ یہی سمجھتے رہے کہ اردو شاعری پر جو ستم وصی شاہ نے ڈھاے ہیں، اسکی نظیر تاریخ کبھی نا پیش کر سکے گی لیکن ہمت کرنے والوں نے دل کی گلیوں پر بھی بہت کچھ لکھ مارا جس پر تبصرے کے لئے استاذ جعفر کا پریشاں ہیں پِنڈ کی جھَلّیاں، […]

Share

انہدام، یاور امان کے شعری مجموعے کا تعارف

جان لیوا ہے شام بہت پر دفتر میں ہے کام بہت  شہد بھرے ان ہونٹوں سے کھانے کو دشنام بہت حسن کے چرچے گلی گلی اپنے سر الزام بہت یاور امان  کی شاعری عہد جدید کی تلخیوں کی ایسی منظر کشی ہے جس میں کلاسیکییت اور تکنیک سے اجتناب کے بجاے اسکا بھرپور استعمال نظر […]

Share

قصہ شہر فرشتگاں کے اردو مشاعرے کا

اب آغاز قصے کا کرتا ہوں ذرا کان دھرکو سنو اور منصفی کرو دو درویش پہنچے مومن لاج پیرزادہ کا ترنم سننے دیکھا ہمارے وی سی صاحب تو غائب ہیں شاید کچھ تنظیمی کام آن پڑے ہوں پرحسیں ہاتھ کے کنگن والے وصی شاہ موجود سنا کہ موے فرنگیوں نے قاسم صاحب کو ویزا نہ […]

Share

ایک مشاعرہ ہاے فرنگ کی مختصر روداد

جب سے ہمارے عزیز دوست راشد کامران نے چوغہ انٹرورٹیہ پہنا ہے یا یہ کہا جائے کہ کلازٹ میں جا بسے ہیں، ہمیں ادبی محفلیں اکیلے ہی نمٹانی پڑ رہی ہیں۔ اسی طرح کی ایک محفل مشاعرہ لاس اینجلس ٹایمز کے کتب میلے میں بھی برپا تھی جہاں پہنچ کر ہم نے سوچا کہ چلو […]

Share

لاکھ مسمار کیے جائیں از سلیم کوثر

لاکھ مسمار کیے جائیں زمانے والے آہی جاتے ہیں نیا شہر بسانے والے اس کی زد پر وہ کبھی خود بھی تو آسکتے ہیں یہ کہاں جانتے ہیں آگ لگانے والے اب تو ساون میں بھی بارود برستا ہے اب وہ موسم نہیں بارش میں نہانے والے سر سے جاتا ہی نہیں‌وعدہء فروا کا جنوں […]

Share