عدنان مسعود کی سخن آرایاں۔ دروغ برگردن قاری

سیون ہیبٹس آف ہایلی افیکٹیو روزہ دار

جیسا کہ آپ عنوان سے سمجھ گئے ہونگے، یہ اسٹیون کوئی کی مشہور زمانہ کتاب کی طرز پر ایک مختصر پوسٹ ہے۔ فضائل رمضان پر ساتھی بلاگران کی بہترین تحاریر سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ اس مضمون کا مقصد ماہ رمضان کے حوالے سے کچھ عملی پرسنل آرگنائزیشنل اسکلز یا ذاتی نظم و ضبط کی صلاحیتوں کی عادات پر روشنی ڈالنا ہے۔
نظم و ضبط۔ ایک موثر عمل کی بنیادی خصوصیت  ذاتی نظم و ضبط یا سیلف ڈسپلن  ہوتی ہے۔ رمضان میں اپنے مقاصد کا تعین کریں‌اور انکے حصول کے لئے اسی طرح محنت کریں‌جس طرح کہ اس کا حق ہے۔ مثلا  قران کریم ترجمے کے ساتھ کم از کم ایک بار ختم کرنے کا گول، تمام نمازیں باجماعت پڑہنے کا التزام خصوصا فجر اور عشا تکبیر اولی سے، تہجد کی ادائگی، ختم بخاری شریف، دیگر سیرت و فقہ کی کتب کا مطالعہ وغیرہ۔ان تمام کاموں کو الل ٹپ کرنے کے بجاےخصوصی ‘گولز’ سیٹ کرلیں اور اس کو کسی ورک شیٹ میں لکھ لیں۔ روزانہ رات کو تراویح کے بعد باقاعدگی سے اپنا محاسبہ کریں‌کہ کن مقاصد کے حصول میں‌کس قدر کامیابی ہوئی اور کس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
عبادات میں‌باقاعدگی – جس طرح سال کے دیگر گیارہ مہینوں میں‌نماز فرض ہے اسی طرح رمضان میں بھی؛ نماز بھی روزے کی طرح فرض عبادت ہے ۔ فجر کی نماز بھی اسی طرح فرض ہے جس طرح سے روزہ لہذا اپنی عبادات کا خاص خیال رکھیں۔ نوافل کے لئے رات بھر جاگنا اور فجر کے وقت سوتے رہنا درست نہیں، اپنی عبادات کی ترجیحات دین کے احکامات کے مطابق متعین کرنا کلید کامیابی ہے۔
لغویات سے پرہیز – انٹرنیٹ، فلمیں، ٹی وی، بلا ضرورت سونا، فیس بک، وڈیو گیمز، راتوں کو جاگنا، چیٹنگ وغیرہ سے حتی الامکان پرہیز کریں۔اوراستعمال کو ضرورت کی حد تک محدود رکھیں۔ آپ خود اپنی لغویات کا بہتر تعین کر سکتے ہیں۔ اس وقت کو مطالعے، عبادات اور علما کی صحبت میں‌گزاریں۔ فارغ وقت میں گھر والوں کی مدد کریں اور کام بانٹ لیں تاکہ گھر کے کسی ایک فرد کو روزے میں مشقت کا سامنا نا ہو۔
کثرت مطالعہ – اپنے فارغ وقت کو مطالعے میں بسر کریں۔ قران شریف بمعہ ترجمہ و تفسیر، سیرت کی کتب، آحادیث، آڈیو کتب وغیرہ۔ عادت بنا لیں کہ جب تراویح پڑھنے کھڑے ہوں  تو آپ کو قران کا جو حصہ پڑھا جا رہا ہو اس کا ترجمہ اور سیاق و سباق معلوم ہو تاکہ تلاوت سنتے ہوئے معنی کا علم رہے۔
غذا و کسرت – کم اور سادہ۔ یہ آپکو چاق و چوبند رہنے میں مدد دیگی ،نیز  تراویح میں کوئی آپکی ڈکاریں نہیں سنے گا۔ تراویح کے بعد وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں تاکہ ‘ہایڈریٹڈ’ رہیں۔  سحری کرنے میں برکت ہے اور اس سے روزے میں قوت برقرار رہتی ہے لیکن نماز فجر فرض ہے۔ سحری میں‌ایک گلاس پانی پی کر سونا اور فجر چھوڑ دینا گناہ اورنہایت محرومی کی بات ہے۔ رمضان کھانے، ٹی وی دیکھنے  اور سونے کا نام نہیں، چہل قدمی یا ہلکی کسرت سے اپنے آپ کو فعال رکھیں۔ تراویح کے بعد ایک یا دو میل کی دوڑ میرے لئے کارآمد نسخہ ہے، آپ اپنے لئے بہتر طریقہ نکال سکتے ہیں۔
زکو ۃ ، صدقہ و خیرات۔ زکوۃ کو فرض سمجھ کر اللہ تعالی کی خوشنودی کے لئے ادا کریں ۔ روزانہ باقاعدگی سے صدقہ دیں چاہے ایک کھجور ہی کیوں نا ہو۔
خشیت الہیہ – عبادات صرف روٹین اور حرکات و سکنات کا نام نہیں بلکہ جب تک خشیت اور اپنے رب سے تعلق قائم کرنے کا نام ہے۔ اعمال میں خلوص پیدا کریں، یہ سب سے اہم بات ہے ۔ جو چیز بارگاہ الہیہ میں قبول ہو وہی موثر (افیکٹیو) ہے، باقی سب رائگاں۔
یہ تمام کام ماہ رمضان سے خاص نہیں، فرائض دینیہ سال کے دیگر مہینوں میں بھی فرض ہی رہتے ہیں اور انکو انجام دینا اتنا ہی ضروری ہوتا ہے۔ نیز یہ تمام باتیں آرگنائزیشنل اسکلز  یاذاتی نظم و ضبط کی  صلاحیتوں ‎کے حوالے سے تحریر کی گئی ہیں، یہ مشورے ضروریات دین (فرائض) نہیں اور ان کے کرنے نا کرنے سے ثواب و عذاب کا بھی کوئی دارومدار نہیں۔ نیکی صرف وہ ہے جو اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائی اور دین میں تمام نئی ایجاد بدعات ہیں۔
اللہ سبحان تعالی ہمارے اعمال قبول فرمائے اور لغزشوں سے درگزر فرمائے۔‌آمین
Share

3 Comments to سیون ہیبٹس آف ہایلی افیکٹیو روزہ دار

  1. August 13, 2010 at 5:38 am | Permalink

    زبردست۔
    انتہائی اہم گائیڈ لائینز ہیں رمضان کے لیے۔
    جزاک اللہ۔

  2. نعمان's Gravatar نعمان
    August 13, 2010 at 8:15 am | Permalink

    بہت عمدہ

  1. By on August 13, 2010 at 8:06 am

Leave a Reply

You can use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>